صاحب دارۃ الناصحین نے لکھا ہے کہ ایک شخص جنگل میں چل رہا تھا کہ شیطان اس کا رفیق سفر بن گیا۔ اس شخص نے اس دن نمازِ فجر، ظہر، عصر، مغرب اور عشاء نہیں پڑھتی تھی، جب سونے کا وقت ہوا تو اس آدمی نے چاہا کہ میرا ساتھی(شیطان) میرے پاس سوئے لیکن شیطان نے اس سے بھاگنا چاہا۔ اس شخص نے کہا تو مجھ سے کیوں بھاگتا ہے، شیطان نے کہا کہ میں نے ساری عمر میں اللہ جل جلالہ کی ایک مرتبہ نافرمانی کی تھی جس کی وجہ سے میرے اوپر لعنت کی گئی مگر تو نے ایک دن میں اللہ تعالیٰ کی پانچ مرتبہ نافرمانی کی مجھے ڈر ہے کہ اللہ تعالیٰ ناراض ہوکر تجھ پر کوئی عذاب بھیج دے تو تیری نافرمانی کی وجہ سے میں بھی مارا جائوں گا۔
حضور اکرمﷺ نے فرمایا کہ مسلمان اور کافر کے درمیان فرق کرنے والی چیز نماز چھوڑنا ہے۔ اور فرمایا کہ جو شخص جان بوجھ کر نماز چھوڑ دے اللہ تعالیٰ کا ذمہ اس سے بری ہو جاتا ہے۔حضور اکرمﷺ نے فرمایا کہ نماز دین کا ستون ہے پس جس شخص نے قائم کیا نماز کو پس تحقیق قائم کیا اس نے دین کو اور جس نے ترک کیا نماز کو پس گرادیا اس نے دین کو۔
عبادات میں سب سے بڑا درجہ اور اہم ترین عبادت نماز ہے، قرآن شریف میں بے شمار جگہ اس کے قائم کرنے کا حکم ہے اور اسے ایسی عبادت قرار دیا جو برائی، بے حیائی اور برے کاموں سے روکنے والی ہے۔ قیامت کے روز سب سے پہلے اس کے بارے میں سوال ہوگا۔ رسول اکرمﷺ سے سوال کیا گیا کہ کونسا عمل افضل ہے؟ فرمایا وقت پر نماز پڑھنا۔ حضرت عبداللہ بن شفیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابہ اکرم رضوان اللہ علیہم اجمعین نماز کے ترک کرنے کو کفر کا عمل سمجھتے تھے۔ بے نمازی چاروں آئمہ کے نزدیک سخت سزا کا مستحق ہے۔ (بحوالہ ذخیرہ آخرت)۔(ابراہیم پاریکھ، کراچی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں